خدارا مخلص ہوجائے for Dummies

قرآن مجید کی عظمت کا استحضار بھی تلاوت و مطالعہ قرآن کی شرائط و آداب میں سے ہے۔ قرآن حکیم میں متعدد جگہ اس حقیقت کا اظہار کیا گیا ہے بلکہ یوں کہا جائے کہ قارئین قرآن کو بار بار عظمت قرآن کی یاددہانی کرائی گئی ہے۔ مثلاً یہ فرمان خداوندی : ’’اگر ہم اس قرآن کو کسی پہاڑ پر اتارتے تو تو دیکھتا کہ خوفِ الٰہی سے وہ پست ہوکر ٹکڑے ٹکڑے ہوجاتا۔‘‘ (الحشر:۲۱) اور اس کا اثر نیک لوگوں پر کیسا ہوتا ہے اس کا اندازہ اس آیت سے لگائیے کہ ’’ اللہ تعالیٰ نے بہترین کلام نازل فرمایا ہے جو ایسی کتاب ہے کہ جس میں آپس میں ملتی جلتی اور بار با ر دہرائی گئی آیات ہیں، جس سے ان لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں جو اپنے رب کا خوف رکھتے ہیں، پھر ان کے جسم و دل اللہ تعالیٰ کے ذکر کی طرف نرم پڑ جاتے ہیں۔ یہ اللہ کی ہدایت ہے وہ جسے چاہتا ہے عنایت کردیتا ہے‘‘(الزمر: ۲۳)۔ مزید دیکھیے سورہ بنی اسرائیل: ۱۰۷ تا ۱۰۹، سورہ انفال: ۲، وغیرہ۔ سورہ مریم میںایمان والوںکی یہ صفت بیان کی گئی ہے کہ جب ان کے سامنے کلامِ رحمن کی آیات کی تلاوت کی جاتی تو وہ روتے اور گڑگڑاتے ہوئے سجدہ میں گر پڑتے (مریم: ۵۸)۔ قرآن مجید کی عظمت کا ایسا ہی استحضار مطالعۂ قرآن کے وقت مطلوب ہے۔

میرے بارے میں: السلام علیکم میرا نام حمزہ جاوید ہے۔ میں یوٹیوبر ہوں جو ذاتی ترقی، اپنی مدد آپ کی کتابوں، سائنس، ٹیکنالوجی، اور بہت کچھ کے بارے میں ویڈیوز بناتا ہوں۔ آپ یہاں کلک کرکے میرا یوٹیوب چینل دیکھ سکتے ہیں! یہ ویب سائٹ المزہ انک نے حمزہ جاوید کے لیے بنائی ہے۔

Disclaimer: The views expressed within this article/piece are particular views in the creator; and don't reflect the views on the Mazameen.com. The Mazameen.com does not suppose any accountability or legal responsibility for the same.)

کلیه حقوق سایت برای مردمان محفوظ است . استفاده غیر تجاری مطلب همراه با ذکر منبع و لینک مجاز می باشد.

All rights with the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction with out right consent is not allowed.

فلاحت پیشه: اقتصاد ریاضتی دولت مردم را فقیر و سفره مسئولان را بزرگ‌تر کرده است!

مواد لازم برای داشتن یک استایل خاص و متفاوت مردانه در فصل زمستان

آیا خدا وجود دارد؟ به تمام این حقایق توجه کنید، یک نفر ممکن است نتیجه گیری کند که خدای مهربان وجود دارد و می تواند شخصاً او را بشناسد.

کیا تقریباً نصف صدی تک ہندوستان پر حکمرانی کرنے والے مغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر اصل میں ہندوؤں سے نفرت کرتے تھے؟

سینما، تھیٹروں اور رات کی سرگرمیوں کے بند ہو جانے کی وجہ سے ہم اپنا زیادہ وقت گھروں پر بسر کر رہے ہیں اور کھڑکیوں سے آسمان کی طرف گھورتے رہتے ہیں۔

تازه های مذهبی(زندگینامه بزرگان دینی، اصول و فروع دین، آرامش سبز، احادیث و سخنان، احکام دینی و...)

یو سی سی: انڈیا میں سب کے لیے یونیفارم سول کوڈ کے مسئلے پر بڑھتا ہوا طوفان

 اس وقت اسلام دشمن میڈیا اسلام اور مسلمانوں کی من موہنی تصویر کو جن جھوٹے و غلط پروپیگنڈوں کے ذریعے مسخ کرنے کی سعیٔ نامشکور کر رہا ہے ان ہی میں ایک یہ کذب get more info بیانی بھی ہے کہ اسلام ایک ایسامذہب ہے جس میں بین الانسانی فلاح وبہبود، خدمت انسانیت اور رفاہ عام کا کوئی جامع اور مستقل نظام موجود نہیں ہے۔ جبکہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے ۔ اسلام ایک ایسا دینِ فطرت ہے جس میں بنیادی عقائد توحید، رسالت اور آخرت کے بعد اگر کسی چیز کی سب سے زیادہ اور بہت تاکید کے ساتھ تعلیم دی گئی ہے تووہ حقوق العباد ہے۔ اس نے خدمت خلق اور فلاح وبہبود کے کاموں کی نہ صر ف تحسین کی بلکہ اس کو عبادت کا درجہ دیا، اور معاشرے میں موجو د محتاج، نادار، تنگدست، تہی دست، یتیم ویسیر ، مسافرو غریب الوطن اور مفلوک الحال افراد کی دلجوئی اور دادرسی کو ایک مسلمان کی رحانی بلندی کا ذریعہ قرار دیا، اور یہ تو ایک واضح اور تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ اسلام ہی دنیا کا وہ واحد مذہب ہے جس نے اپنے حلقہ بگوشوں کی باطنی کوتاہیوں کے ازالہ کے لیے سماج میں موجود ناداروں ، محتاجوں اور مسکینوں کو کھانا کھلانے کو کفارہ کی حیثیت سے پیش کیا۔

قدرت کو دیکھنے اور اپنے اندر سمونے کی چاہ نے کئی سفر کروائے مگر غذر سے گزرتے ہوئے مجھے لگا کہ قدرت کا محیط یہیں کہیں ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *